21 November 2024
۱۴۰۳/۰۱/۱۶- ۱۱:۴۶ - مشاهده: ۱۰۲

عالمی یوم القدس کی مناسبت سےجمہوری اسلامی ایران کے وزارت خارجہ کا بیان

عالمی یوم القدس کے حوالے سے جہوری اسلامی ایران کے وزارت خارجہ نے درج ذیل بیان جاری کیا۔

بسم اللہ الرحمن الرحیم

انقلاب اسلامی ایران کے عظیم رہبر اور جمہوری اسلامی ایران کے بانی حضرت امام خمینی ؒ نے ایک انفرادی اقدام کے ذریعے رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو عالمی یوم القدس کا نام دیا۔ اس کا ہدف یہ تھا کہ قدس شریف اور فلسطین کی آزادی دنیا بھر میں رہنے والے تمام انسان، چاہے وہ کسی بھی نسل، دین و آئین سے وابستہ ہوں، کے مابین مایہ وحدت و اتحاد قرار پائے اور آج یہ دن انسانیت و آزادی کے دفاع، عدل و انصاف کے فروغ اور فلسطین کی مظلوم ملت پر جاری صیہونی ظلم و بربریت، قتل و غارتگری کی مخالفت کا استعارہ بن چکا ہے۔

پچھلے چھ ماہ سے فلسطین کی مظلوم و متمدن قوم پر ظلم و بربریت کو دو سو دن ہونے کو ہیں اور یقینا یہ پوری بشریت کے لیے ایک مصیبت عظمی میں تبدیل ہو چکا ہے جبکہ اسرائیل نامی صیہونی رجیم اس ظلم و بربریت سے دستبردار ہونے کو تیار نہیں ہے۔ غزہ میں تاحال تقریبا چالیس ہزار نومولود، بچے، اور معصوم مرد و زن اس قابض، نسل پرست، دہشت گرد ریاست کے ہاتھوں شہید کیے جا چکے ہیں، غزہ کی پٹی مکمل طور پر نابود کی جاچکی ہے، گھر مسمار کیے جا چکے ہیں، انفرا اسٹرکچر تباہ ہوچکی ہے، ہسپتال، اسکولز، مساجد، کلیسا تک منہدم کیے جاچکے ہیں۔ جو لوگ زندہ ہیں وہ بھی بھوک پیاس کے سبب موت سے ہمکنار ہوتے جا رہے ہیں۔

مسجد الاقصی جو دنیا بھر کے مسلمانوں کا قبلہ اول ہے، اس کی ہتک حرمت، وہاں نماز ادا کرنے والوں اور رمضان کے مبارک مہینے میں اس مقدس مسجد کے صحن میں اعتکاف میں بیٹھنے والوں کو بھی مارپیٹ اور مختلف اذیتیوں کا سامنا ہے۔ اسی طرح نہ صرف غزہ بلکہ پورے فلسطین میں فلسطینی قیدی خواتین کے ساتھ ناروا سلوک پر مبنی خبریں بھی آ رہی ہیں۔ گویا سرزمین فلسطین ایک کھلے چھت کے قیدخانے کی صورت اختیار کرچکا ہے جس میں میلین کی تعداد میں لوگ قید ہیں۔ صیہونی غزہ میں نہ صرف یہ کہ انسانیت کا قتل عام کر رہے ہیں بلکہ انسانی ضمیر کو بھی غزہ میں کہیں دفن کر دیا ہے۔

یقینا فلسطین کے مظلوم بچوں اور خواتین کی آہ و بکا آسمانوں تک جا پہنچی ہے لیکن اس قوم کی ثابت قدمی، شجاعت و بہادری میں ذرہ برابر فرق نہیں آیا اور وہ جوں کی توں اس تاریخ ساز ظلم و ستم کے سامنے سیسہ پلائی دیوار کی مانند کھڑی ہے۔

اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ یہ ظلم و بربریت اسرائیل کے تمام حامیوں بالخصوص امریکہ اور دوسری مغربی ریاستوں کے ماتھے کا کلنک بن چکی ہے کہ انہوں نے نہ صرف یہ کہ اس ظلم و بربریت کا راستہ نہیں روکا بلکہ مقبوضہ فلسطین کے دورے کیے اور اسرائیل کے لیےاسلحے کی فراہمی سے لے کر ہر طرح کی حمایت کو یقینی بنایا۔ یہ سب کبھی بھی تاریخ بشریت کے صفحات سے مٹ نہیں پائے گا۔

آج فلسطین کی مظوم قوم کا صبر و حوصلہ اور مزاحمتی تحریک کی شجاعت و بہادری زبان زد عام و خاص بن چکا ہے اور اسرائیل کے ناقابل شکست ہونے کا افسانہ بے نقاب ہوچکا ہے کہ دنیا بھر میں اسرائیل اور اس کے ہر جرم میں شریک  امریکا کے خلاف گہرا غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ بیشک اس ظالم و قابض ریاست کا نابود ہوجانا حتمی ہے اور یہ وعدہ الہی کے تحت ہوگا۔ عالمی استکبار و صیہونیت اپنی تمام تر سیاستوں، پروپیگنڈوں، احمقانہ حکمت عملی اور جوڑتوڑ یا خطے کی آزاد منش، ہوشیار اور باضمیر قوم کی اس مزاحمتی تحریک کو ایران سے منسوب کر کے اس یقینی شکست سے بچ سکیں۔

انقلاب اسلامی‌کے رہبر عظیم حضرت آیۃ اللہ خامنہ ای مدظلہ العالی نے دو ٹوک الفاظ میں فرمایا ہے کہ جمہوری اسلامی ایران مزاحمتی تحریک کی مکمل حمایت ، ستائش کرتا ہے اور جس حد تک ممکن ہوا اس کی پشت پناہی بھی کرے گا لیکن بہرحال یہ مزاحمتی تحریک اس حد تک پروان چڑھ چکی ہے ، اتنی بیدار ہو چکی ہے کہ ظالم اور اس کے حامیوں کے مقابلے میں مظلوم کی حمایت کرنے کا مضبوط عزم و ارادہ رکھتی ہے، ڈٹ کر فیصلے کرتی ہے اور بڑی بہادری سے فلسطین کے پسے ہوئے لوگوں کی حمایت میں پابرجا ہے۔

ہم پچھلے چھ مہینے سے مشرق سے مغرب تک دنیا مختلف ممالک کے دارالحکومت،اہم شہروں یہاں تک کہ دیہاتوں میں انصاف پسند اور باضمیر لوگوں کا مظلومین فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی اور بچوں کی قاتل صیہونی ریاست کے ساتھ نفرت کا مشاہدہ کررہے ہیں۔ اس سال عالمی یوم القدس کے موقع پر دنیا کا ہر انسان ملت فلسطین کی مظلومیت، شجاعت اور ظلم کے خلاف ثابت قدمی‌کے متعلق آواز بلند کرے گا اور پہلے سے کہیں زیادہ جوش و خروش سے فلسطین کی آزادی کا نعرہ ہر سمت گونجے گا۔ ظلم و بربریت، نسل کشی اور کسی کی سرزمین پر قبضہ کرلینا صرف عالم اسلام کا نہیں بلکہ انسانیت کا مسئلہ اور اس سال پوری دنیا کے لوگ حقوق بشر و عالمی قوانین و ضوابط کی کھلم کھلا ورزی کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں گے۔

جمہوری اسلامی ایران کی حکومت اور با شعور عوام اسرائیل کے ہاتھوں بین الاقوامی قوانین و ضوابط اور حقوق بشر کی دھجیاں اڑائے جانے کی شدید مذمت کرتی ہے اور ہم ایک مرتبہ پھر عالمی‌برادری، دنیا بھر کی ریاستوں بالخصوص اسلامی ممالک کو فلسطین کی مظلوم قوم اور خاص طور پر غزہ کی پٹی میں محصور اور جنگ سے متاثر لوگوں کی مکمل حمایت اور اس حوالے سے کسی فیصلہ کن اقدام کی ذمہ داری بجا لانے کی طرف متوجہ کرتے ہیں۔ دنیا بھر کی ریاستوں، حقوق بشر کے بین الاقوامی اداروں کو اس ظلم و بربریت کی روک تھام اور اس میں شامل تمام  اصلی عناصر  اور ان کے حامیوں کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔  اس سلسلے میں جمہوری اسلامی ایران بین الاقوامی عدالت میں سرزمین فلسطین کے مسلسل قبضے، فلسطینیوں سے ان کی خودمختاری چھین لیے جانے کی قانونی طور پر حمایت کی ہے اور اس حوالے سے دنیا کے تمام ممالک کی کوششوں کو سراہا ہے۔

جمہوری اسلامی ایران کی وزارت خارجہ نے اس سال عالمی یوم القدس (۵ اپریل ۲۰۲۴)کے موقع پر اس امر کا اعادہ کرتی ہے کہ جمہوری اسلامی ایران فلسطین کی مزاحمتی تحریک کی مجاہدنہ کوششوں کی حمایت کرتا ہے اور بچوں کی قاتل صیہونی ریاست، سرطانی غدود اور خطے و بین الاقوامی امن و امان اور  کو تار تار کرنے والی اسرائیل نامی قابض ریاست کے ظلم و بربریت کے خلاف تمام ممالک، اسلامی اقوام اور دنیا بھر کے آزاد منش افراد کے اتحاد و یکجہتی کی مکمل حمایت کا اعلان کرتا ہے۔

جمہوری اسلامی ایران کی وزارت خارجہ ایک مرتبہ پھر سے تمام قانونی اداروں اور حقوق بشر کی تمام بین الاقوامی تنظیموں کو مقبوضہ فلسطین کے لوگوں کی حمایت، اسرائیلی قبضے کو ختم کرنے، بیت المقدس اور مقبوضہ فلسطین کے دوسرے علاقوں میں صیہونیوں کے مظالم کی روک تھام، اسرائیلی جارحیت اور  اس کی طرف سےخطے میں تناو پیدا کرنے والے اقدامات کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کی تاکید کرتی ہے۔

 

قارئین کرام درج ذیل لنک کو کلک کر کے اس رپورٹ کو ملاحظہ کرسکتے ہیں۔

 

To view this report, click HERE.

متن دیدگاه
نظرات کاربران
تاکنون نظری ثبت نشده است

امتیاز شما